Aseer e Mohabbat by Ume Emaan Fatima Novel Episode 02


Aseer e Mohabbat Novel by Ume Emaan Fatima Episode 02 Posted on Novel Bank.

شاہ میر نے اپنی پجارو نکالی اور اپنے باڈی گارڈز کے ساتھ وہ شہر کے لئے نکل گیا۔
رات تک وہ شہر پہنچ چکا  اور اس وقت وہ اپنے شہر میں موجود گھر میں ٹھہرا تھا۔
 کل صبح تک مجھے اس صالح کے متعلق ساری انفارمیشن چاہئے، شاہ میر نے مینیجر سے کہا۔
جی اوکے سر۔۔۔۔
 اب تم جا سکتے ہو اور جا کر ابھی سے کام شروع کردو، شاہ میر نے کہا۔۔
 مینیجر سر ہلا کر باہر نکل گیا۔
 پھر صبح تہجد ٹائم شاہ میر کو مینیجر کا میسیج آیا کہ صالح صبح فجر کے بعد ایکسرسائز کرنے قریبی گارڈن میں جاتا ہے، شاہ میر کے چہرے پہ طنزیہ مسکراہٹ رقص کرنے لگی۔
پھر صبح فجر کے بعد وہ اپنے گارڈ کے ساتھ گارڈن پہنچا اور گارڈ کو اس کی طرف بھیج کر خود اوٹ میں چھپ کر سب دیکھنے لگا۔۔۔

**********

صالح فجر کی نماز پڑھنے کے بعد پارک میں پہنچا اور اپنی روٹین کے مطابق ایکسرسائز کرنے لگا۔
وہ اپنے دھیان میں مصروف تھا کہ دو دیوہیکل آدمی اس کے پاس آئے اور ان کے ہاتھوں میں ہاکی تھیں
صالح نے حیرانگی سے انہیں دیکھا اور پھر اس سے پہلے کہ وہ کوئی بات کرتا کہ انہوں نے بنا کچھ کہے اس پر ہاکی سے حملہ کردیا اور صالح اس حملے کے لئے تیار نہیں تھا اور وہ ان سے پٹتا چلا گیا۔
پھر سر پہ ہاکی پڑنے سے اس کے حواس ساتھ چھوڑ گئے اور وہ زمین پہ گرتا چلا گیا پھر بےہوش ہونے سے قبل اسے محسوس ہوا کہ گارڈز کے پاس ایک آدمی آکر کھڑا ہو گیا۔
اٹھاؤ اور اسے ہاسپیٹل پہنچاؤ، اس کے کانوں میں جانی پہچانی آواز گونجی۔
لیکن شاہ میر سر ہاسپیٹل کیوں؟
 ہمارا مقصد صرف اس کو سبق سکھانا تھا اور اس کی جان لینا نہیں، شاہ میر کی آواز کانوں سے ٹکرائی اور پھر صالح کا دماغ سوتا چلا گیا۔
پھر اس کی آنکھ کھلی تو وہ ہاسپیٹل میں تھا اور اس کے مام ڈیڈ اس کے پاس بیٹھے تھے۔
شکر ہے اللہ کا کہ تمہیں ہوش آ گیا، مسز قیوم نے بےقراری سے کہا۔
صالح نے بازو پہ زور لگا کر اٹھنا چاہا تو قیوم صاحب نے اسے جلدی سے سہارا دیا۔
 تم ٹھیک ہو؟
 یس ڈیڈ میں بالکل ٹھیک ہوں، صالح نے نقاہت بھرے انداز میں کہا۔

نیچے دئے ہوئے آنلائن آپشن سے پوری قسط پڑھیں۔

Online Reading

Related Posts

Subscribe Our Newsletter