Online Urdu Novel Niyet Be Naqab by Abida Sheren Boss and Employ Love Story Based, Forced Marriage Based, After Marriage Love Story Based, Second Marriage Based, Social Family Based and Love Story Based Urdu Novel Downloadable in Free Pdf format and Online Reading Urdu Novel Complete Posted on Novel Bank.
آپ گھر کیسے جاتی ہیں اس نے کہا کہ لوکل بس میں. احد نے کہا کہ چلیں میں آپ کو ڈراپ کر دیتا ہوں. سجل نے آہستہ سے کہا سر میں چلی جاوں گی. احد نے غصے سے کہا کہ مہترمہ یہاں کوئی فلمی سین نہیں ہونے والا کہ میں آپ کو آفر دوں اور آپ نخرے کریں. میں آپ کی حالت کے پیش نظر آپ کو آفر کر رہا ہوں. فکر نہ کریں آپ کو گھر ڈراپ کروں اور بس اس سے آگے کچھ نہیں ہونے والا
سجل کو بہت غصہ آیا اور بولی سر آپ رہنے دیں میں چلی جاوں گی وہ اٹھنے لگی تو کمزوری سے گر گئی. احد نے کہا کہ اس وقت آپ مہربانی فرما کر چلیں. چپڑاسی نے بھی کہا میڈم آپ کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے آپ چلی جاہیں. اس سے چلا بھی نہیں جا رہا تھا چپڑاسی نے کہا کہ سر ان کو سہارا دے دیں. احد نے منہ بنا کر اس کا ہاتھ پکڑ کر گاڑی تک لایا. وہ بہت مشکل سے گھر کا راستہ بتاتی رہی. احد کو غصہ آ رہا تھا کہ جستہ حال راستہ پھر نہایت بوسیدہ گھر کے آگے رکا. اس کے گھر کا دروازہ کھٹکھٹایا تو اوپر سے مالک مکان نے جھانکا اور تیزی سے نیچے آگئی. احد نے کہا کہ اپنے گھر سے کسی کو بلاو تاکہ وہ تمہیں اندر لے جائے. سجل نے نقاہت بھری آواز میں آہستہ سے بولا کہ سر میری بوڑھی ماں کے علاوہ میرا کوئی نہیں. احد نے اس کا ہاتھ پکڑ کر کہا اچھا چلو میں تمہیں اندر چھوڑ دیتا ہوں. وہ اسے اندر لے جا کر ایک چارپائی پڑی تھی اس پر بٹھایا. ماں نے انتہائی پریشانی کے عالم میں پوچھا کیا ہوا اسے.؟ احد نے کہا اس کا بلڈ پریشر لو ہو گیا تھا اسے کچھ کھلاییں. سجل لیٹ کر بولی موم کچھ نہیں ہوا آپ پریشان نہ ہوں. احد نے کہا کہ اچھا میں چلتا ہوں آپ چند روز آرام کریں آفس آنے کی ضرورت نہیں. سجل نے آہستہ سے ماں سے کہا کہ سر کو چاے پلاو. ماں کو ہوش آیا بولی بیٹا تمھارا بہت شکریہ. احد نے کہا کہ شکریہ میں بس اب چلتا ہوں. اتنے میں مالک مکانی اندر آ گی اور اسے تیز آواز میں بولی ابھی کدھر آپ چلے آپ کی ابھی خاطر تواضع ہو گی. پھر اس نے شوہر کو آواز دی. وہ اندر آ کر احد سے بدتمیزی کرنے لگا. سجل کی ماں نے روکنے کی کوشش کی مگر دیکھا باہر پورا محلہ جمع تھا. اور سب اسے برا بھلا کہہ رہے تھے.اتنا ہنگامہ مچا کہ نہ جانے اس نے اس لڑکی کے ساتھ کیا کیا کہ اس کی یہ حالت ہو گئی. فیصلہ یہ ہوا کہ تمہیں ابھی اسی وقت اس سے نکاح کرنا پڑے گا