Teri Dosti Ke Hisaar Mein by saria Asghar Novel Complete Pdf Download


Teri Dosti Ke Hisaar Mein by Saria Asghar


Friendship Based, Uni Based and Funny Online Urdu Novel Teri Dosti Ke Hisaar Mein written by Saria Asghar Online Reading Urdu Novel Downloadable in Free Pdf format Complete Posted on Novel Bank.

بھاگتے بھاگتے اسکی سانس پھول گئی تھی۔ وہ گرنے کے انداز میں بینچ پر بیٹھی اوووو بیڑا غرق ھو ان لڑکیوں کا جو ھمیں پہلے ہی دن بیوقوف بناتی ہیں ۔یہ یونی ہے یا شیطان کی آنت لائبریری میں جانا تھا اور پہنچا دیا واش روم میں لیکن انکو پتا نہیں مجھ سے پنگا لنے کا نتیجہ کیا ہوگا۔ اینٹ کا جواب پتھر سے دینے والی ہوں میں اچانک اسے احساس ہوا کے خود ہی بڑ بڑا رہی ہے سب پاگل سمجھںیں گے مجھے اردگرد دیکھنے کے بعد اسے پتا چلا کے ایک اور لڑکی بھی بیٹھی ہوئی ہے ۔۔معصوم چہرہ، ارد گرد سے بے نیاز، اپنی ہی دنیا میں مگن۔۔۔۔ کچھ لمحے دیکھنے کے بعد دل ہی دل میں پری وش  کا نام بھی دے دیا   
خود کو شاباشی دیتے ہوئے پری وش کے پاس آئی  
ہیلو ہائے لیکن وہ پری وش اسی حالت میں ہی گم تھی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
helooo atmaaaaa 
اسکے کان کے قریب جاکر چیخ کر کہا 
ککککککککککیا ایک جٹھکے سے پری وش کھڑی ہوئی
آ آ آ آ تما کککککہاں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہائے میں صدقے اس معصومیت کے یہ تمہارے سامنے اتنی موٹی تازی لمبی پتلی چوڑی  نازک آتما کھڑی ہوئی نظر نہیں آرہی جب کے پری وش حیران پریشان اس عجیب لڑکی کو یک ٹک دیکھی جا رہی  تھی ۔۔۔۔
ارے مانا یار کے میں بہت پياری ہوں لکین ایسے تو نہ دیکھو اوووو ایک سیکنڈ نام پوچھنا تو میں بھول گی میں بھی نہ وہ ہوں
وہ وہ وہ کیا کہتے ہیں یاڑڑڑڑڑڑڑڑڑڑڑڑڑ 
نمونی پری وش نے فورن کہا 
ارررےےےے واہ  تمہیں بولنا بھی آتا ہے چلو اب اپنا نام بتاو پری وش  ۔۔۔۔
پری وش کون ہے اسنے حیران ہوتے ہوے پوچھا 

ارے وہ تمہارے پیچھے کھڑی ہوئی ہے 
شرارت سے بولتے ہؤے بینچ پر بیٹھ گئی  ۔۔۔۔پری وش نے پیچھے دیکھا کوئی نہیں تھا  
اففففف پری وش تم ہی ہو میں نے رکھا ہے یہ نام تمہارا  
لیکن میرا نام مدیحہ اعوان صدیقی ہے 
 واوو نام تو تمہاری طرح ذبردست ہے لکین تم میری پری وش ہو اوکے ۔۔۔۔۔۔۔۔
اور آپکا نام کیا ہے ؟؟
یاڑڑڑڑ پری یہ آپ بول کر میری اتنی کم عمر کی توہین مت کرو 
اوکے اوکے یہ سب بعد کی باتیں  اپنا نام بتاتی ہوں  
میں ہوں  مصیبت اوووو نو میرا مطلب سر پھری اڑڑڑڑڑےےےےےے نہیں نہییی میں چشم و چرا غ  آفاق ہاؤس کی۔

Related Posts

Subscribe Our Newsletter