Shiddat e Mohabbat by Nazia Rajpoot Novel


Shiddat e Mohabbat Online Urdu Novel by Nazia Rajpoot Dark Based Revenged Forced Marriage Urdu Romantic Novel Episode 01 to 15 Posted on Novel Bank.

ماہ نور کی چیخ بلند ہوئی تھی اور بھاگتی ہوئی وہاں سے میر کے پاس جاپہنچی تھی جبکے عرفان ملک موقع دیکھ کے فرار ہوگیا تھا ۔
مم میر آپپ آپ ٹھیک تو ہیں نا آپکو چوٹ آئی ہے میری ووجج وجہ سے سوری 
ماہ نور روتے ہوئے کہنے لگی تھی 
کہ اچانک ہی میر نے ماہ نور کو کمر سے جکڑ کر دیوار کے ساتھ پن کیا 
اور شعلہ برساتی آنکھوں سے اسے گھورا 
سمجھایا تھا نہ میں نے اگر اکیلے گھر سے باہر جاتی ہو تو ڈرائیور ساتھ رکھا کرو ہاں مگر تم ایک بات کی کہی ہوئی میری بات سمجھ نہیں آتی؟ 
اس نے دیوار کے ارگرد اپنے ہاتھ رکھتے ہوئے کہا 
میر آپکو چوٹ لگی ہے چلیں ہاسپٹل چلیں 
پہلے میری بات کا جواب دو 
اب کے ماہ نور کے بازو بھی میر کی گرفت میں آچکے تھے 
سس سوری آئندہ سے خیال رکھوں گی ماہ نور سسک پڑی تھی 
میر نے ایک جھٹکے میں اسے چھوڑا اور کہنے لگا 
آج معاف کررہا ہوں آئندہ ایسی حرکت کی نا تو جان لےلوں گا تمہاری 
سرخ آنکھوں سے بولتا اسے وہ خاموش کروا گیا تھا 
ممم ممم میر پلیز چلیں ہاسپٹل 
اتنی گہری چوٹ نہیں ہے 
چلو تمہیں گھر چھوڑ دوں 
نن نہیں پلیز آپ ہاسپٹل چلیں پہلے 
کہا نا ویسے بھی یہ معمولی سی چوٹ میرا کچھ نہیں بگاڑ سکتی 
کہتے ہوئے وہ گاڑی میں بیٹھا تھا اور ماہ نور بھی اسکے ساتھ آبیٹھی تھی 
اسکے ساتھ ہی وہ اندر آیا تھا
مما 
ماہ نور میری بچی 
عائشہ خان نے کہا 
تو ماہ نور ان سے جا لپٹی تھی 
ماہ نور میرا بچہ 
واجد خان نے بھی اسے اپنے سینے سے لگایا تھا 
ٹھیک تو ہو نا  تم کس نے کیا یہ سب 
میر کھڑا مسکرا رہا تھا ماہ نور کے لیے عائشہ خان اور واجد خان کی محبت دیکھ کے 
بیٹا آپ نے میری بچی کو آزاد کرایا 
جی انکل 
میر نے کہا 
تو انھوں نے آگے بڑھ کے اسے گلے سے لگا لیا 
تھینک یو بیٹا آپ نے میری بچی کی جان نہیں بچائی بلکہ میری عزت بچائی ہے 
واجد خان نے محبت بھرے لہجے میں کہا 
عزت تو میں نے  بھی اپنی بچائی ہے 
میر نے دل میں کہا 
اٹس اوکے انکل یہ تو میرا فرض تھا 
ماہ نور میر کو ہی دیکھ رہی تھی 
کیا تھا وہ شخص مسیحا یا پھر ستمگر ؟


Or


Online Reading

Related Posts

Subscribe Our Newsletter