Hubb e Aneed by Wahiba Fatima Novel Episode 13 Online Reading on Novel Bank.
مناہل روم میں داخل ہوئی تو روم خالی تھا ۔ اس نے ایک سرد سی سانس بھری۔ مطلب وہ آدم خور ڈریکولا ابھی جاگ رہا تھا۔
بالکونی سے باتوں کی آواز آ رہی تھی مطلب وہ بالکونی میں کسی سے فون پر بات کر رہا تھا۔
ادھر مرتضیٰ بالکونی میں کھڑا رات کے اس پہر اس قاتل موسم کو انجوائے کر رہا تھا۔ کہ ایک دوست کا فون آ گیا۔ فون بھی اپنے جیسے کسی پاگل کا تھا جو آدھی رات کو اتنا ویلا تھا۔
مناہل نے اپنے بیگ سے اپنا سوٹ نکالا اور واش روم جا کر چینج کر کے اور ایک اور چھوٹا سا مگر بہت خاص کام نمٹا کر آئی۔ ابھی آ کر بیڈ پر بیٹھی ہی تھی کہ فون رنگ ہونے لگا۔ اس نے اپنا کلچ نکال کر اس میں سے اپنا نوا نکور فون نکالا۔
فون دیکھ کر ایک مرتبہ پھر وہ کلس کر رہ گئی۔ مگر ناصرہ بیگم کا نمبر دیکھ کر سر جھٹک فوراً سے پہلے فون کان کو لگایا۔
اسلام وعلیکم،،،پھپھو امی خیریت،،، اتنی رات کو فون۔ کیا،، آپ کی طبیعت تو ٹھیک ہے ناں،،آپ ٹھیک تو ہیں ناں
اتنی رات کو ان کا فون دیکھ کر وہ بوکھلا اٹھی تھی اور اسی بوکھلاہٹ میں کچھ بھی سنے بغیر ایک ہی سانس میں اتنے سوال پوچھ ڈالے۔
Online Read Novel