Anjam e Hewaniyet by Wajeeha Gull Online Urdu Afsana Based on Social Reforms and Rape Based Complete Pdf Posted on Novel Bank.
"ابا کیا لائے ہو میرے لیے"
اُس نے اپنی بڑی اور گول گول آنکھوں میں چمک لیے پوچھا تھا اسے پتا تھا کہ دن بھر مزدوری کرنے کے بعد رشید شام کو آتے ہوئے ضرور اس کے لیے کچھ نا کچھ لے کر آتا ہے ,ان لانے والی چیزوں میں کبھی اُس کے پسندیدہ پھل , تو کبھی آئسکریم شامل ہوتا تھا اس کے علاوہ بھی وہ عجوہ کی زبان سے نکلنے والی ہر خواہش پوری کرتا تھا سلطانہ کا کہنا تھا کہ رشید نے اسے بگاڑ کر رکھ دیا ہے۔
"یہ دیکھ"
رشید جس نے اُسکا تحفہ ہاتھ میں لیے کمر کے پیچھے چھپا رکھا تھا اب اس کی آنکھوں کے سامنے لاتے ہوئے بولا تھا ان دونوں کی آوازیں سن کر سلطانہ بھی صحن میں آگئی تھی اور ٹھیک اِسی وقت حذیفہ بھی گھر میں داخل ہوا تھا جو کالج سے آنے کے بعد ایک مکینک کے پاس دکان میں دو۔ چار گھنٹے کام کر کے چند پیسے کماتا تھا
"اتنی بڑیییییی گڑیا "
عجوہ نے خوشی سے اچھلتے ہوئے کہا تھا اور رشید کے ہاتھ سے وہ بڑی گڑیا جھپٹ لی تھی جو وہ اس کی آنکھوں کے سامنے لہراتے ہوئے مسکرا رہا تھا
"اماں دیکھ ابا میرے لیےکتنی پیاری گڑیا لایا ہے"
اس نے پاس کھڑی سلطانہ سے کہا تھا جو رشید کو گھور رہی تھی مگر رشید اس کی نظروں سے بچنے کی بھر پور کوشش کر رہا تھا
اور بگاڑ لو اسے پہلے ہی اس کی خواہشات پوری نہیں ہوتی اور تم مزید اس کو سر پر چڑھا رہے ہو
سلطانہ تپے ہوئے لہجے میں بولی تھی
ارے کیا ہوگیا ایک گڑیا ہی تو لیکر آیا ہوں اپنی لاڈو رانی کے لیے اور سچ تو یہ ہے کہ تو جل رہی ہے میری بیٹی سے لیکن زیادہ جلنے کی ضرورت نہیں ہے تیرے لیے بھی کچھ لیکر آیا ہوں
یہ کہتے ہی رشید نے دوسرے ہاتھ میں پکڑا شاپر کھولا تھا اور ایک خوبصورت اور نفیس جوڑا نکال کر سلطانہ کو پکڑایا تھا جو کئی مہینوں بعد نیا جوڑا دیکھ کر خوشی سے نہال ہوگئی تھی
نیچے دئے ہوئے لنک سے مکمل افسانہ ڈاونلوڈ کریں۔
Or